حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،حوزہ علمیہ نجف اشرف عراق کے ممتاز عالم دین حجۃ الاسلام و المسلمین سید عزیز الدین الحکیم نے حوزہ علمیہ جامعتہ المنتظر ماڈل ٹاون لاہور کا دورہ کیا۔ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر علامہ حافظ سید ریاض حسین نجفی نے ممتاز عالم دین کو خوش آمدید کہا۔انہوں نے جامعة المنتظر کی لائبریری اور وفاق المدارس کے دفتر کا دورہ کیا اور حوزہ علمیہ کی علمی خدمات کو سراہا۔
حوزہ علمیہ کی جامع علی مسجد میں استقبالیہ تقریب سے خطاب میں حجۃ الاسلام و المسلمین سید عزیز الدین الحکیم نے کہا پاکستان اہل بیت اطہارؑ سے محبت میں معروف ملک ہے۔ اور یہاں کے لوگ اہل علم کی عزت کرنے والے ہیں۔ آیت اللہ حافظ ریاض نجفی، علامہ افضل حیدری اور علامہ افتخارحسین نقوی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے انہوں نے کہا پاکستانی عوام خوش نصیب ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے انہیں متقی علماء عطا کئے ہیں۔ لوگوں کو چاہیے کہ ان کے فرمودات پر عمل کریں۔
ان کا کہنا تھا آئمہ کرام کی احادیث علماء کے ذریعے ہی ہم تک پہنچتی ہیں۔ عراقی عالم دین کا کہنا تھا دین اور دنیا کا قیام چار چیزوں پر ہے۔ علماء، جو علم سے عوام کی رہنمائی کرتے ہیں۔ وہ عوام جو علماء سے استفادہ کرتے ہیں، کیونکہ عالم دین قرآن و حدیث پہنچانے کا فرض ادا کریں، مگر لوگ عمل نہ کریں تو کوئی فائدہ نہیں۔ انہوں نے کہا بعض لوگ علماء پر ذمہ داری ڈال دیتے ہیں کہ وہ معاشرے کی اصلاح کریں، ایسا نہیں ہر شخص کو اسلامی معاشرے کے قیام کیلئے کوشش کرنی چاہیے۔
ان کا کہنا ہم ہر عالم کے پیچھے نہیں چلتے، صرف ان کی پیروی کرتے ہیں جو متقی اور علم والے ہیں۔ اسی طرح ہر دعویدار کے دعوے پر بھی توجہ نہیں دی جا سکتی۔ کچھ لوگوں کی طرف سے علما اور مدارس سے مالی تعاون ہو رہا ہوتا ہے مگر وہ اعمال کے اعتبار سے اندر سے خالی ہوتے ہیں۔
سید عزیز الدین الحکیم نے زور دیا کہ عوام جب تک مطمئن نہ ہوں، کسی عالم دین کے پیچھے نہیں چلنا چاہیے اور جب مطمئن ہو جائیں تو سستی کرنا جائز نہیں۔
اس موقع پر مولانا محمد باقر گھلو نے کہا کہ معزز مہمان صدیوں سے علوم قرآن و سیرت اہلبیت اطہارؑ کی ترویج میں مصروف معروف علمی خاندان آل حکیم کے چشم و چراغ ہیں۔ وہ آیت اللہ العظمیٰ محسن الحکیم کے فرزند ہیں۔
عراقی عالم دین کی گفتگو کا عربی سے اردو میں ترجمہ کرنے کے فرائض مولانا ساجد خان نے سرانجام دیئے۔
واضح رہے کہ حجۃ الاسلام و المسلمین سید عزیز الدین الحکیم نے اپنے لاہور دورے کے دوران پنجاب یونیورسٹی، منہاج یونیورسٹی، جامعہ نعیمیہ، جامعہ الزہرا اور سائر سکول، جامعتہ المصطفیٰ، منہاج الحسین، مرکز اتحاد امت کا دورہ بھی کیا۔
آپ کا تبصرہ